دنیا بھر میں ایسے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں مردوں کا سپرم کاؤنٹ کم ہوا ہے۔
آکسفورڈ پریس کی جانب سے مردانہ تولیدی نظام کے بارے میں جاری ایک سٹڈی میں سپرم کی گنتی (سپرم کاؤنٹ) میں وقتی رجحانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اس تحقیق میں 20ویں اور 21ویں صدی کے دوران عالمی سطح پر جمع کیے گئے سیمنز کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔
’ہیومن ریپروڈکشن اپڈیٹ‘ نامی جرنل میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق کے مطابق 1972 سے 2018 تک عالمی سطح پر اوسطاً سپرم کاؤنٹ میں ہونے والی کمی 62 فیصد سے بھی زیادہ ہے اور عالمی سطح پر سپرم کاؤنٹ میں ہونے والی اس کمی نے 21ویں صدی میں مزید رفتار پکڑی ہے۔
تحقیق کے مطابق 70 کی دہائی میں سپرم کنسنٹریشن ہر سال 1.6 فیصد سے گر رہی تھی لیکن سنہ 2000 کے بعد 2.64 فیصد کے ریٹ سے اس میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ان سٹڈیز کا جائزہ 1973 سے 2018 تک 16258 مردوں کے سپرم کے نمونوں پر مبنی تھا طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سپرم کنسنٹریشن 40 ملین فی مِلی لیٹر سے کم ہو جائے تو اِس کا اثر بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت پر پڑ سکتا ہے۔ مگر آپ سوچ رہے ہوں گے اگر ایک ایگ (بیضے) کو فرٹیلائز (ذرخیز) کرنے کے لیے فقط ایک سپرم کی ضرورت ہوتی ہے تو پھر حمل ٹھہرانے کے عمل کے لیے کروڑوں سپرمز کا ہونا کیوں ضروری ہے؟
ماہرین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ مرد اور عورت میں جنسی تعلق قائم ہونے پر خواتین کے جسم میں تقریباً 30 کروڑ سپرم داخل ہوتے ہیں، لیکن اُن میں سے لاکھوں سپرم ضائع ہو جاتے ہیں یا خاتون کے جسم میں موجود تیزابیت کا شکار ہو کر ابتدا ہی میں مر جاتے ہیں۔باقی رہ جانے والے سپرم، بیضے کی جانب دوڑ لگا دیتے ہیں لیکن اُن میں سے بھی لاکھوں بچہ دانی میں داخل ہونے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ جو بچے کھچے سپرم بچہ دانی تک پہنچ جاتے ہیں اُن میں سے کچھ ہزار سپرم ہی اُس فیلوپیئن ٹیوب کی طرف بڑھتے ہیں جس میں بیضہ موجود ہوتا ہے۔
بہت سے سپرمز کو خواتین کا قدرتی دفاعی نظام سسٹم غیر ضروری بیرونی عناصر سمجھ کر بھی مار دیتا ہے۔
آخر کار کروڑوں میں سے محض کچھ درجن سپرمز ہی ایگ تک پہنچنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں اور ضروری ہے کہ اِن میں سے ایک سپرم اتنا طاقتور ہو جو بیضے کی باہری پرت کو توڑ کر اندر داخل ہو سکے اور حمل کا امکان پیدا کر سکے۔
حکیم بن ناصر اور ان کی ٹیم الحمد اللہ اس بیماری کے علاج میں کافی حد تک کامیاب ہو چکی ہے اللہ نے15 سال کے بانج جوڑے کو اولاد کی نعمت سے نوازا ہے اگر آپ بھی اولاد کی نعمت سے محروم ہیں تو ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔
Kağıthane kaçak su bulma Başakşehir’deki apartmanda su kaçağı vardı, ekip çok profesyonel ve hızlı çalıştı. https://www.alabamalighthouses.com/2012/10/